نوشہرو فیروز میں 3 سال قبل قتل کیے گئے صحافی علی شیر راجپر کے معاملے پر پنچایت ہوئی۔
راجپر ہاؤس کرونڈی خیرپور میں ہونے والی پنچایت میں تمام ملزمان کو قصور وار قرار دیا گیا۔
پنچایت میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر رفیق بانبھن و دیگر شامل تھے۔
پنچایت کے فیصلے میں ٹاؤن چیئرمین شکیل راجپر اور نامزد تمام ملزمان موجود تھے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ ملزمان 8 ایکٹر زرعی زمین بطور جرمانہ مقتول کے ورثاء کو دیں گے۔
دوران پنچایت شکیل راجپر نے فیصلہ ماننے سے انکار کردیا اور کہا کہ میں قصور وار نہیں، مجھے اس معاملے میں عدالت نے باعزت بری کیا ہے۔
صحافی علی شیر راجپر کو 4 مئی 2019ء کو پڈعیدن میں قتل کیا گیا تھا، جس کا مقدمہ شکیل راجپر سمیت 8 افراد کے خلاف درج کیا گیا۔
عدالت نے قتل میں ملوث ایک ملزم کو سزا دی تھی جبکہ شکیل راجپر سمیت دیگر 7 ملزمان بری ہوئے تھے۔
Comments are closed.