صوابی انٹرچینج کے قریب فائرنگ کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے جج آفتاب آفریدی، انکی اہلیہ، بہو اور پوتے کی نماز جنازہ ادا کردی گئی ہے۔
نماز جنازہ پجگی روڈ پر ان کے آبائی گاؤں میں ادا کی گئی، شہید جج کی تدفین جاگ کلے میں آبائی قبرستان میں کی جائے گی۔
نماز جنازہ میں وکلاء اور مختلف شعبہ ہائے زندگی کے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
جاں بحق ہونے والے جج آفتاب آفریدی، انکی اہلیہ اور بچوں کے قتل کیخلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی، ایف آئی آر میں عبدالطیف آفریدی اور ان کے بیٹے سمیت 8 افراد نامزد کئے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ انسداد دہشتگردی صوابی عدالت کے جج آفتاب آفریدی، اہلیہ، بہو اور پوتے کے ہمراہ پشاور سے اسلام آباد جا رہے تھے کہ ان پر حملہ ہوا، حملے کے نتیجے میں جج اہلِ خانہ سمیت جاں بحق ہوگئے، فائرنگ کی زد میں آکر دو گارڈ بھی زخمی ہوئے تھے۔
وزیراعظم عمران خان نے اے ٹی سی جج آفتاب آفریدی اور ان کے تین اہل خانہ کے قتل کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے میں ملوث ذمے داروں کو گرفتار کر کے قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔
واضح رہے کہ جج آفتاب آفریدی کا تعلق صوبہ خیبر پختونخواہ میں ضم ہو جانے والے قبائلی علاقے ضلع خیبر میں برقمبر خیل سے تھا۔ انہیں رواں برس فروری میں ضلع سوات میں انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کا جج مقرر کیا گیا تھا۔
Comments are closed.