مقبوضہ کشمیر میں مولوی محمد فاروق، عبد الغنی لون اور دیگر شہداء کی برسی کے موقع پر آج مکمل ہڑتال ہے۔
احتجاجی مارچ اور ریلیاں روکنے کیلئے قابض انتظامیہ نے وادی میں سخت کرفیو نافذ کردیا، جگہ جگہ رکاوٹیں اور باڑیں لگا کر سڑکیں بند کردیں۔
سری نگر سمیت متعدد شہروں میں فورسز کی اضافی نفری بھی تعینات ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کُل جماعتی حریت کانفرس کی اپیل پرآج وادی میں مکمل شٹ ڈاؤن ہے، حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق نے سری نگر میں مزار شہدا عیدگاہ کی طرف مارچ کا بھی اعلان کیا تھا۔ مارچ اور احتجاجی ریلیوں کو روکنے کیلئے قابض انتظامیہ نے وادی میں سخت کرفیو لگا رکھا ہے۔
ممتاز حریت رہنما میر واعظ مولوی محمد فاروق کو21 مئی 1990 کو سری نگر میں ان کی رہائش گاہ پر گولی مار کر شہید کیا گیا تھا۔
بھارتی فوجیوں نے سرینگر کے علاقے حول میں ان کے جنازے پر بھی اندھا دھند فائرنگ کرکے 70سوگواروں کو شہید کیا تھا اور اسی دن 2002 میں خواجہ عبدالغنی لون کو بھی شہید کیا گیا تھا۔
Comments are closed.