وزیرِ مملکت پیٹرولیم مصدق ملک نے اپنی بات پر قائم رہتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے بیان کی تردید کردی اور کہا کہ روس سے خام تیل، ڈیزل اور پیٹرول رعایتی قیمت پر ملے گا،معاملات آگے بڑھا رہے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہا کہ بلاول بھٹو کی بات اس حد تک درست ہے کہ اس وقت پاکستان کو روس سے تیل نہیں مل رہا۔
مصدق ملک نے کہا کہ روس کے ساتھ جو معاملات طے ہوئے ہیں ان کی تفصیلات وزارت خارجہ کو فراہم کریں گے تاکہ کوئی ابہام نہ رہے۔
مصدق ملک نے کہا کہ روس سے خام تیل ہمیں ڈسکاونٹ میں ملے گا، روس ڈیزل اور پیٹرول بھی دے گا جو امید ہے رعایتی قیمت پر ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ روس سے تیل ملنے کے بعد توانائی کی قیمتیں کم کرنے میں مدد ملے گی جبکہ سستی ایل این جی کے لیے آذربائیجان سے بات چیت چل رہی ہے۔
مصدق ملک نے کہا کہ روس کے پاس 8 قسم کے خام تیل ہیں، 2 قسم کے روسی خام تیل پاکستان میں ریفائن ہو سکتے ہیں۔
مصدق ملک نے کہا کہ کوشش ہے کہ جنوری میں ایک ایل این جی کا کارگو لاسکیں، پچھلے سال کے مقابلے میں جنوری اور فروی میں ایک ایک کارگو اضافی ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ آزربائیجان سے ایل این جی خریداری کی بات چل رہی ہے۔
وزیرِ مملکت نے کہا کہ تاثر پھیلایا جارہا ہے پاکستان ڈی فالٹ ہونے جارہا ہے ایسی کوئی بات نہیں، اگر یہ صورتحال ہوتی تو ایشین ڈیولپمنٹ بینک ہم سے یہ معاہدے نہ سائن کررہا ہوتا۔
Comments are closed.