پاکستان مسلم لیگ (ن) نے نیب آرڈیننس 2021 کو مسترد کردیا جبکہ اسے ڈریکونین لاء قرار دیتے ہوئے ہر قانونی فورم پر چیلنج کرنے کا اعلان بھی کردیا۔
اپنے بیان میں لیگی ترجمان کا کہنا تھا کہ کالے قانون کی مذمت کرتے ہیں، اس کی بھرپور مزاحمت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) یہ آرڈیننس قطعی طور پر مسترد کرتی ہے، یہ بدنیتی پر مبنی ہے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ سیاسی انتقام کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے قانون بدلا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس آرڈیننس سے ملک میں مزید انارکی، افراتفری اور انتشار پھیلے گا، پارٹی کی قانونی ماہرین سے مشاورت جاری ہے، اس ڈریکونین لاء کو ہر قانونی فورم پر چیلنج کیا جائے گا۔
ترجمان ن لیگ کا کہنا تھا کہ کالا قانون عدلیہ کی آزادی پر کھلا حملہ ہے، آرڈیننس جاری کرکے پارلیمان کی بے توقیری کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ آرڈیننس نہیں، این آر او ہے جو کالے کارنامے اور چوریاں چھپانے کے لیے عمران خان لائے ہیں۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ چئیرمین کی تقرری سے متعلق کی گئی ترمیم بددیانتی کی بدترین مثال ہے۔
انہوں نے کہا کہ ججوں کی تقرری اور تبادلے کا اختیار ایگزیکٹو نے اپنے ہاتھ میں لے لیا، ملک بھر میں جج لگانے کا اختیار اپنے ہاتھ لینے کی عمران خان کی سازش مسترد کرتے ہیں۔
لیگی ترجمان کا کہنا تھا کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کو مزید طول دینے کے لیے مخصوص ترامیم کی گئیں، قانون شہادت بائی پاس کرکے مرضی کے ججوں سے مخالفین کو سزائیں دلوائی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ سنجیدہ معاملے پر بذریعہ آرڈیننس بنیادی نوعیت کی قانونی تبدیلیاں لاقانونیت ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر اور پارلیمنٹ سے مشاورت نہ کرنے کا عمران خان نے یہ غیرقانونی طریقہ دریافت کیا۔
Comments are closed.