مری کی طوفانی برف باری میں جہاں لوگ کار میں دم توڑتے رہے وہیں کئی لوگ محفوظ بھی رہے۔
مری میں برفانی طوفان کے باعث جس مقام پر پھنس کر 3 گاڑیوں میں سوار 13 افراد جاں بحق ہوئے، وہیں ایک کار میں سوار کئی افراد محفوظ رہے۔
کار میں ہونے کے باوجود محفوظ رہنے والے افراد نے جیو نیوز کو اپنی پوری داستان سنائی۔
مری کی شدید برف باری کے دوران کار میں 2 نوجوان محفوظ رہے، جن کا کہنا تھا کہ برفانی طوفان شدید تھا رات بھر کوئی بھی مدد کو نہیں آیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ کار میں موجود ہونے کے باوجود شاید اس لیے بچ گئے کیونکہ وہ بار بار گاڑی کے شیشے نیچے کرتے رہے ہیں۔
ماہرین کہہ چکے ہیں مری میں سیاحوں کی موت کی وجہ سردی نہیں بلکہ کاربن مونو آکسائیڈ تھی۔
ماہرین کے مطابق گاڑی کا انجن آن ہو اور اس کا ایگزاسٹ سائیلنسر پائپ برف میں دھنسا ہو تو یہ گیس باہر جانے کے بجائے گاڑی کے اندر جمع ہوجاتی ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ بو کے بغیر گیس ہوتی ہے، اس لیے اس کا پتا نہیں چلتا، پہلے انسان چند منٹوں میں بے ہوش ہوتا ہے اور پھر اس کی موت واقع ہوجاتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ گاڑی برف میں پھنس جائے اور انجن چل رہا ہو تو کھڑکی کا شیشہ تھوڑا سا کھلا رکھیں، گاڑی کے سائیلنسر سے برف صاف کرتے رہیں۔
Comments are closed.