کنوینر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ہم نے جمہوریت بچانے اور بنانے کا مشن پورا کیا اب ثواب کمانے کا مشن پورا کرنے دیا جائے۔ ایک فارمولے کے تحت مردم شماری میں ہمیشہ کراچی کو پیچھے دھکیلا گیا۔
ایم کیو ایم پاکستان کے زیراہتمام سالانہ امدادی پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ کراچی میں مستحقین کی تعداد اتنی ہے جتنی مردم شماری میں شہر کی آبادی دکھانے کی سازش ہو رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں تیزی سے اربنائزیشن ہوئی۔ اس لیے اس شہر کو صحیح سے گننے کی ضرورت ہے۔
خالد مقبول نے کہا کہ ایک فارمولے کے تحت مردم شماری میں ہمیشہ کراچی کو پیچھے دھکیلا گیا، کراچی اب اس بات کا متحمل نہیں کہ اس کو ایک فارمولے کےتحت پیچھے رکھا جائے۔
کنوینر ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ ہم نے جمہوریت بچانے اور بنانے کا مشن پورا کیا اب ثواب کمانے کا مشن پورا کرنے دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی تین کروڑ سے زائد نفوس پر مشتمل شہر ہے، پر یہاں سرکاری آٹا تک نہیں آیا۔ سندھ حکومت کی ناکام پالیسیوں کے سبب کراچی میں گندم کا بحران شدید ہوگیا۔
ان کا کہنا تھا کہ شہری اداروں کو سنبھالنے کا اختیار اس شہر کے بیٹوں کا ہونا چاہیے۔
Comments are closed.