مراعات نہیں کاروبار کرنے کے لئے برابری کا ماحول دیں۔ پاکستان اسٹاک ایکسیچنج نے آئندہ مالی سال کی بجٹ تجاویز پیش کردیں۔ گیارہ نکات پر مشتمل تجاویز کا مقصد معیشت کو دستاویز کرنا اور ٹیکس آمدنی بڑھانا ہے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے 11 نکاتی بجٹ تجاویز وفاقی وزیرخزانہ، چیئرمین ایس ای سی پی اور چیئرمین ایف بی آر کو ارسال کردی ہیں۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا موقف ہے کہ جدید دور میں کوئی معیشت کیپٹل مارکیٹ کے بغیر ترقی نہیں کرسکتی ہے۔ تجاویز پر عمل کرنے سے معیشت دستاویز ہوگی، ملکی کی ٹیکس آمدنی بڑھے گی اور ملکی معیشت پائیدار ترقی کرے گی۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے تجاویز میں کہا کہ کیپیٹل گین ٹیکس کو خطے اور او ای سی ڈی ممالک سے ہم آہنگ کیا جائے، رجسٹرڈ سیونگ اینڈ انوسٹمنٹ اکاؤنٹس اور انفرادی بچت کھاتے متعارف کرائے جائیں۔
لسٹڈ کمپنیز چاہے نفع کریں یا نقصان کریں ان پر کم از کم ٹیکس ادا کرنے کی شرط ختم کی جائے، لسٹنگ کے لئے درخواست دینے والی کمپنیوں کے گزرے سالوں کے ٹیکس معاملات کو نہ کھولا جائے، لسٹڈ کمپنیوں کے ٹیکس ریٹ کو حقیقت پسند بناجائے اور خدمات پر صوبائی سیلز ٹیکس کے اطلاق کا معاملہ کونسل آف کامن انٹرسٹ میں طے کئے جانے کی تجاویز دی ہیں۔
Comments are closed.