جمعہ 14؍شوال المکرم 1444ھ5؍مئی 2023ء

مذاکرات کے حق میں بات کرنے پر صحافی کا سعد رفیق سے سوال

رہنما ن لیگ خواجہ سعد رفیق جب سپریم کورٹ میں مذاکرات کے حق میں بات کر کے آئے تو ان سے صحافی نے سوال کیا کہ آپ مذاکرات کے حق میں مریم نواز اور خواجہ آصف  کے خلاف بات کرتے ہیں؟ 

جس کے جواب میں سعد رفیق نے کہا کہ وہ پارٹی قیادت کے مینڈیٹ کے ساتھ عدالت آتے ہیں، اگر کسی ساتھی کو مذاکرات پر اعتراض ہے تو پارٹی قیادت سے بات کرے۔

واضح رہے کہ ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کروانے سے متعلق کیس میں حکومت نے مذاکرات کے لیے سپریم کورٹ سے مزید وقت مانگ لیا اور عدالتِ عظمیٰ سے انتخابات سے متعلق کوئی ڈائریکشن نہ دینے کی بھی استدعا کی۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ میری درخواست ہے کہ سپریم کورٹ کوئی ہدایت یا حکم نہ دے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہمارا کسی قسم کی کوئی ہدایت کا ارادہ نہیں، ہم آپ لوگوں کو سننے کا اختیار تو رکھتے ہیں۔

سعد رفیق نے کہا کہ گزارش ہے کہ انتخابات کے لیے مذاکرات پر بریک آئی لیکن بریک اپ نہیں ہوا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ مذاکرات میں مداخلت نہیں کریں گے نہ کوئی ہدایات دیں گے، آج جمعہ ہے، مذاکرات کرنے ہیں تو آغاز کر دیا جائے، مذاکرات نہ ہوئے تو ایک دو روز بعد اس معاملے کو دیکھ لیں گے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.