ایک نئی تحقیق میں سائنس دانوں نے ایک ایسا طریقہ علاج دریافت کیا ہے جس سے ماں کے خون میں موجود ایچ آئی وی (ایڈز) کے وسیع پیمانے پر اسٹرینز کو بلاک کرنے کا طریقہ استعمال کیا جاسکے گا جس سے ایچ آئی وی (ہیومن امیونو ڈیفی شینسی وائرس) کی نوزائیدہ بچے میں منتقلی کو روکنا ممکن ہوجائے گا۔
ویل کورنیل میڈیسن اینڈ ڈیوک یونیورسٹی کی تحیقی ٹیم یہ جاننے کی کوشش کررہی تھی کیوں ایچ آئی وی انفیکشن ماں کے رحم میں کچھ بچوں میں منتقل ہوتی ہے لیکن دیگر میں نہیں ہوتی؟ لیکن اب انھوں نے یہ گتھی سلجھا لی ہے، اور انھیں نو زائید بچے میں اسکی منتقلی کی روک تھام کے حوالے سے طریقہ علاج مل گیا ہے۔
تحقیقی ٹیم کا کہنا تھا کہ ایک ممکنہ طریقہ کار کے مطابق اب یہ پیش گوئی کرنا ممکن ہوگیا ہے کہ ماں سے نوزائیدہ بچے میں ایچ آئی وی کی منتقلی ہوگی یا نہیں اور اس نقطے کی نشاندہی ہوئی ہے کہ اسے کس طرح روکا جاسکے گا۔
Comments are closed.