سانگھڑ میں کراچی سے لاپتہ کارکن کی لاش ملنے پر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ ماورائے عدالت قتل کارکن کی لاش ملک کے نظام انصاف پر سوال ہے۔
اپنے بیان میں رابطہ کمیٹی ایم کیو ایم پاکستان نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے جبری گمشدہ کارکن کی 6 سال بعد لاش ملنا لمحۂ فکریہ ہے۔
اس میں کہا گیا کہ وزیراعظم، چیف جسٹس پاکستان انصاف فراہم اور معاملے کی تحقیقات کا حکم دیں۔
رابطہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ عرفان بصارت کے ماورائے عدالت قتل پر ایم کیو ایم کا ایک ایک کارکن رنجیدہ ہے، عرفان بصارت کو 6 سال قبل پی آئی بی کالونی میں گھر سے گرفتار کیا گیا تھا۔
رابطہ کمیٹی نے کہا کہ افسوسناک خبر کے بعد ایم کیو ایم کے دیگر لاپتہ کارکنان کے لیے فکر مزید بڑھ گئی ہے۔
رابطہ کمیٹی نے مزید کہا کہ حکومت بتادے ہمیں اپنے کارکنان کی جان بخشی کے لیے اور کس طرح وفاداری ثابت کرنا ہے؟ بتایا جائے ہمارے کارکنوں کی لاشیں ملنے کا سلسلہ کب بند ہوگا؟
Comments are closed.