مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما کیپٹن (ر) محمد صفدر نے کہا ہے کہ عدالت میں جھگڑا مجھ پر حملے کی منظم سازش تھی۔
مانسہرہ میں میڈیا سے گفتگو میں کیپٹن صفدر نے الزام لگایا کہ جسٹس (ر) اعجاز افضل نے 2 بیٹوں کے ذریعے مجھے زخمی کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔
اس سے قبل ڈسٹرکٹ کورٹ مانسہرہ میں کیپٹن (ر) صفدر اور جسٹس (ر) اعجاز افضل کے بیٹے سیف کے درمیان اراضی کے تنازع کی سماعت ہوئی۔
جسٹس اعجاز افضل کے بیٹے سیف نے دوران سماعت جج کو شکایت کی کہ کیپٹن (ر) صفدر کے حامیوں نے مجھے ہراساں کرنے کی کوشش کی۔
جس کے بعد کمرہ عدالت میں کیپٹن صفدر کے حامیوں اور سیف کے مابین پہلے تکرار ہوئی، پھر ہنگامہ آرائی اور بات ہاتھا پائی تک پہنچ گئی۔
کمرہ عدالت میں ہنگامہ آرائی پر جج نے پولیس کو طلب کرلیا، کیپٹن صفدر کی موجودگی میں پولیس نے اُن کے 5 حامیوں کو حراست میں لے لیا۔
ایڈیشنل سیشن جج نے پولیس کو ملزمان کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی۔
Comments are closed.