اسلام آباد میں لڑکے اور لڑکی پر تشدد کے کیس کا سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائےداخلہ نے بھی نوٹس لے لیا۔ 14 جولائی کو اجلاس طلب کر کے متعلقہ حکام کو پارلیمنٹ ہاؤس بلوالیا۔
اس سے پہلے خبریں آئی تھیں کہ لڑکے اور لڑکی پر تشدد کے بعد عثمان مرزا اور دیگر ملزمان نے ویڈیو وائرل کرنے کی دھمکی دے کر بلیک میل کیا اور 10 لاکھ روپے تک کی رقم ہتھیائی۔
پولیس نے گرفتار ملزمان کے پاسپورٹ واچ لسٹ میں ڈالنے کی استدعا کردی ہے۔ جبکہ مرکزی ملزم عثمان کا بھائی علی ابرار، ساتھی ریحان اور محب بنگش تاحال مفرور ہیں۔
واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا سے ہٹانے کیلئے پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی کو بھی خطوط ارسال کردیئے گئے۔
وفاقی پولیس جلد ہی لڑکے اور لڑکی کا 164 کا بیان مجسٹریٹ کے سامنے قلمبند کروائے گی۔
ایف آئی آرمیں مزید دفعات کے اضافے کیلئے وفاقی پولیس حکام کی وزارت قانون سے مشاورت کررہی ہے۔
Comments are closed.