برطانیہ میں ٹاور آف لندن کے سامنے نئے چینی سفارتخانے کے قیام کو شہری کونسلرز نے مسترد کر دیا۔
شہری نمائندوں کا کہنا ہے کہ سفارتخانے کی تعمیر سے رہائشیوں کے لیے سیکیورٹی خطرات بڑھ جائیں گے۔
لندن میں چین کے نئے سفارتخانے کے آرکیٹیکٹ ڈیوڈ چپرفیلڈ کا کہنا تھا کہ چین کا اقدام علاقے کے ترقیاتی منصوبے کے مطابق ہے اور اس بنیاد پر یہاں تعمیرات کیلئے منصوبہ بندی کی اجازت اور اسے قانونی فہرست میں شامل کیا جاتا ہے۔
اس کے باوجود گزشتہ رات گئے ہونے والے کونسلرز کے اجلاس میں چین کی طرف سے نئے سفارتخانے کی تعمیر کے منصوبے کو مسترد کر دیا گیا۔
کونسلرز نے وجہ بتائی کہ مشرقی لندن کا یہ علاقہ بہت گنجان آباد ہے، شہریوں کی زندگی کو خطرات ہونے کے ساتھ ساتھ یہاں ٹریفک جام کا مسئلہ بھی ہوگا۔
ٹاور آف لندن کونسل کے ترجمان نے کہا کہ کمیٹی نے رہائشی افراد، سیاحوں، ثقافتی ورثے اور پولیس وسائل کے تحفظ سمیت علاقے میں رش کی صورتحال دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ حتمی فیصلے سے قبل چین کی درخواست میئر لندن کے دفتر بھیجی جائے گی۔
خیال رہے کہ چین نے 2018 میں ایک بڑا قطعہ ارض 31 کروڑ 20 لاکھ ڈالر میں خریدا تھا اور 5.4 ایکڑ پر محیط اراضی پر وسیع و عریض سفارتخانہ تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔
Comments are closed.