سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر لطیف آفریدی کو قتل کرنے والے ملزم نے پولیس کو دیے گئے بیان میں قتل کی وجہ بتادی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لطیف آفریدی قتل کیس میں ملزم نے ابتدائی بیان ریکارڈ کروادیا، ملزم نے پولیس حکام کے سامنے اعتراف جرم کرلیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے لطیف آفریدی کے قتل کی وجہ ذاتی دشمنی بتائی۔
ملزم نے اعترف کرتے ہوئے کہا کہ 30 بور پستول سے لطیف آفریدی کو قتل کیا، کئی دنوں سے لطیف آفریدی کے قتل کا منصوبہ بنایا تھا۔
دوسری جانب لطیف آفریدی ایڈووکیٹ کے قتل کا مقدمہ تھانا شرقی میں درج کرلیا گیا، ایف آئی آر مقتول کے شاگرد کی مدعیت میں درج کی گئی، ایف آئی آر میں قتل کی دفعہ شامل کی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ سابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن لطیف آفریدی کیسز کی پیروی کے لیے پشاور ہائیکورٹ بار روم میں موجود تھے کہ ملزم عدنان سمیع نے ان پر اچانک اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔
لطیف آفریدی کو سینے میں چھ گولیاں لگیں۔
Comments are closed.