پنجاب کے مختلف شہروں میں گزشتہ روز بھی ٹی ایل پی کے کارکنوں نے احتجاج کیا اور لاہور سمیت کئی شہروں میں سڑکیں بلاک کر دیں، تاہم لاہور میں اب تک 19 مقامات کلیئر کرالیئے گئے ہیں۔
لاہور کا شنگھائی پل بھی کلیئر ہو گیا، البتہ شہر میں 3 مقامات اب بھی بند ہیں، جن میں اسکیم موڑ، داروغہ والا اور بابو صابو شامل ہیں۔
لاہور میں ٹی ایل پی کے مظاہروں کا سلسلہ تیسرے روز بھی جاری رہا، شہر میں مظاہرین نے پولیس اہل کاروں کو تشددکا نشانہ بنایا۔
مختلف مقامات پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان آنکھ مچولی دن بھر جاری رہی، مظاہرین نے جنرل اسپتال میں گھس کر پتھراؤ کیا، گاڑیوں کے شیشے توڑ ڈالے۔
فیروز پور روڈ پر شنگھائی پل کے نیچے موجود ڈنڈے بردار کارکنوں نے جنرل اسپتال پر بھی ہلہ بول دیا اور پتھراؤ کر کے نہ صرف گاڑیوں کے شیشے توڑ ڈالے بلکہ وہاں موجود مریضوں کے لواحقین کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا، تاہم پولیس کا دستہ آنے پر بھاگ نکلے۔
مختلف اسپتالوں میں100 سے زائد زخمی پولیس اہلکار زیرِ علاج ہیں، آئی جی پنجاب انعام غنی نے جناح اسپتال کا دورہ کیا، زخمی افسران اور اہلکاروں کی عیادت کی، امدادی چیک اور پھول پیش کیئے۔
ان کا کہنا تھا کہ رٹ آف دی اسٹیٹ پر کوئی سمجحوتا نہیں کیا جائے گا۔
پولیس کے مطابق لاہور میں 19 مقامات کلیئر کروا لیئے گئے ہیں، تاہم شہر کے اہم پوائنٹس میں سے 3 مقامات کو ابھی تک کلیئر نہیں کرایا جا سکا ہے جن میں اسکیم موڑ، داروغہ والا اور بابو صابو شامل ہیں۔
شاہدرہ اور کرول گھاٹی کو کلیئر کروا کر درجن سے زائد مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا۔
سی سی پی او غلام محمود ڈوگر نے کرول گھاٹی کا دورہ کیا اور وہاں موجود پولیس اور رینجرز کے جوانوں سے خطاب کیا۔
لاہور پولیس نے شہر میں فلیگ مارچ بھی کیا جس کی قیادت سی سی پی او غلام محمود ڈوگر نے کی۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس شہریوں کی حفاظت کے لیے ہر وقت الرٹ ہے، فلیگ مارچ کا مقصد شہریوں میں احساسِ تحفظ پیدا کرنا ہے۔
Comments are closed.