لاہور ہائیکورٹ نے لائسنس کے بغیر گاڑی چلانے والوں پر مقدمات درج کر کے گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ بغیر لائسنس گاڑی چلانے والے شہریوں کی جانوں سے کھیل رہے ہیں۔ کسی کو کوئی رعایت نہ دیں۔ جو لوگ خود اپنے کمسن بچوں کو گاڑیاں دیتے ہیں ان کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیا باجوہ نے ڈیفنس میں کار کی ٹکر سے چھ افراد کی ہلاکت میں ملوث ملزم افنان کی درخواست پر سماعت کی۔
عدالتی حکم پر سٹی ٹریفک پولیس (سی ٹی او) لاہور اور سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ ملزم کے خلاف مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل کر دی ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ کار حادثہ بہت افسوسناک واقعہ ہے جو لوگ خود اپنے کمسن بچوں کو گاڑیاں دیتے ہیں ان کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے۔
سی ٹی او لاہور نے بتایا کہ اس وقت 73 لاکھ گاڑیاں رجسڑڈ ہیں اور 13 لاکھ لائسنس ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ اگر کوئی وارڈن کسی کو روکتا ہے تو وہ کسی نا کسی کی سفارش ڈلوا کر نکل جاتا ہے۔
عدالت نے ہدایت کی کہ ہر چوک اور ہر جگہ پر چیکنگ کریں۔ بغیر لائسنس کوئی گاڑی سڑک پر نہ آئے۔
لاہور ہائیکورٹ نے ملزم افنان کی قانونی تحفظ کی درخواست پر پولیس سے رپورٹ طلب کر لی۔
Comments are closed.