لاہور کے کورونا ویکسینیشن سینٹر کے 300 سے زائد کمپیوٹر آپریٹرز کو 3 ماہ کا مکمل معاوضہ نہ مل سکا۔
تنخواہ میں کٹوتی پر کمپیوٹر آپریٹرز نے پرائمری اینڈ سکینڈی ہیلتھ پنجاب کے آفس کے سامنےاحتجاج کیا۔
کمپیوٹر آپریٹرز نے کہا کہ ملازمت دیتے وقت 18 سے 24 ہزار روپے دینے کا وعدہ کیا گیا تھا مگر اب 3 ماہ بعد صرف 16 ہزار روپےدیئے جارہے ہیں، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پوری تنخواہ دی جائے۔
آپریٹرز نے موقف اختیار کیا کہ تھرڈ پارٹی نے وصولیاں کرکے ہمیں کچھ بھی نہیں دیا ہے۔
اس موقع پر کمپیوٹر آپریٹرز نے ویکسی نیشن سینٹرز میں کام نہ کرنے کا اعلان کیا۔
محکمہ صحت پنجاب نے اس حوالے سے کہا کہ 3 ماہ پہلے تھرڈ پارٹی کے ذریعے آپریٹرز بھرتی کیے گئے تھے۔
صوبائی محکمہ صحت نے مزید کہا کہ جن ملازمین کی تنخواہ میں کٹوتی کی انہوں نے چھٹیاں کی تھیں۔
محکمہ صحت کےحکام نے کمپیوٹر آپریٹرز کے احتجاج پر دفتر بند کر دیا، جس پر کمپیوٹر آپریٹرز نے اعلان کیا کہ وہ اس بدسلوکی پر 28 جون سے ویکسینیشن سنٹرز میں کام نہیں کریں گے۔
دوسری جانب محکمہ صحت پنجاب کے حکام کا کہنا ہے کہ 3 ماہ پہلے کابینہ کمیٹی برائے کورونا نے تھرڈ پارٹی کے ذریعے آپریٹرز بھرتی کرنے کی منظوری دی تھی، یہ سرکاری ملازم نہیں ہیں، جن ملازمین کی تنخواہ میں کٹوتی کی گئی انہوں نے چھٹیاں کی تھیں۔
Comments are closed.