لاہور ہائیکورٹ نے رمضان المبارک کے شروع میں حکم دیا تھا کہ رمضان بازاروں میں چینی لینے کیلئے آنے والوں کی قطاریں نہیں لگنی چاہئیں، انہیں باعزت طریقے سے چینی مہیا کی جائے، لیکن رمضان کا دوسرا عشرہ ختم ہونے کو ہے اور لاہور کے رمضان بازاروں میں چینی کے خریداروں کی قطاریں پہلے سے بھی دگنا بڑی دکھائی دیتی ہیں۔
شدید گرمی اور کورونا وائرس کے خطرات کے باوجود لاہور کے رمضان بازاروں میں چینی کےخریداروں کی قطاریں ہیں کہ طویل سے طویل تر ہوتی جارہی ہیں۔
چینی کا دو کلو والا سستا پیکٹ خریدنے کے لئےقطاروں میں مرد بھی نظر آتے ہیں اورخواتین بھی، بزرگ بھی اور بچے بھی، مزدور دیہاڑی چھوڑ کر آئے ہوئے ہیں، تو خواتین گھروں کے کام کاج چھوڑ کر آئی ہوئی ہیں۔
خریداروں کا کہنا ہےکہ انتظامیہ نااہل اور بے کار لوگوں کو چینی کے اسٹالز پر بٹھا کر غریب عوام کا تماشا دیکھ رہی ہے۔
رمضان بازاروں کی انتظامیہ اور چینی کے اسٹالز لگانے والوں کا کہنا ہے کہ خریدار ہی نظم و ضبط کاخیال نہیں رکھتے، وہ تو بہت اچھے طریقے سے چینی دے رہے ہیں۔
Comments are closed.