لاہور میں شملہ پہاڑی کے قریب حادثے کے بعد فرار ہونے والی گاڑی نے ٹریفک اسسٹنٹ کو کچل کر شہید کردیا۔ پولیس نے گاڑی کے ڈرائیور کو گرفتار کرکے قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا، 27 سالہ مقتول 6 ماہ کی بچی کا باپ تھا۔
حادثہ اس وقت پیش آیا جب ایک منی مزدا ٹرک شہری کی گاڑی کو ٹکر مار کر فرار ہورہا تھا، 27 سالہ ٹریفک اسسٹنٹ محمود نے گاڑی کو رکنے کا اشارہ کیا، تو ڈرائیور حسن نے گاڑی روکنے کی بجائے اس پر چڑھا دی۔
محمود احمد موقع پر ہی دم توڑ گیا، دیگر وارڈنز نے فوری طور پر گاڑی کے ڈرائیور کو گرفتار کرکے مقامی پولیس کے حوالے کردیا۔
ٹریفک اسسٹنٹ محمود کی ہلاکت کا مقدمہ قتل کی دفعات کے تحت درج کیا گیا، محمود کی ڈیڑھ سال پہلے شادی ہوئی تھی اور وہ 6 ماہ کی بچی کا باپ تھا۔
سی ٹی او منتظر مہدی کا کہنا ہے کہ غم زدہ فیملی کا مکمل خیال رکھا جائے گا۔
دوران ڈیوٹی ٹریفک حادثے میں شہید ٹریفک اسسٹنٹ کی نمازہ جنازہ پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ میں ادا کی گئی، نماز جنازہ میں سینئر پولیس افسران اور ٹریفک وارڈنز کی بڑی تعداد شریک تھی۔
Comments are closed.