بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

لاپتا افراد کی عدم بازیابی پر عدالت افسران پر برہم

سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے لاپتا افراد کیس سے متعلق سماعت کے دوران  گمشدہ افراد کی عدم بازیابی پر جے آئی ٹی سربراہ اور پولیس افسران پر برہمی کا اظہار کیا گیا ہے۔

سندھ ہائیکورٹ میں لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر جسٹس نعمت اللّٰہ نے سماعت  کی۔

اس دوران عدالت کی جانب سے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کئی کئی برسوں سے شہری لاپتا ہیں، جے آئی ٹی اور پولیس یہ پتا نہیں لگا پائی کہ وہ گئے کہاں؟

جسٹس نعمت اللّٰہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی نے آج تک کیا ہی کیا ہے؟ جے آئی ٹی اور پی ٹی ایف افسران بس چائے پی کر واپس جاتے ہیں۔

سماعت کے دوران عدالت کی جانب سے گمشدہ شہریوں کا سراغ لگانے کے لیے نئی جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ متعلقہ ادارے شہریوں کو بازیاب کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں۔

دوران سماعت لاپتا افراد کی والدہ  کا کہنا تھا کہ میرے دو بیٹے سات سال سے لاپتا ہیں، کن حالات میں عدالت پیش ہونے کے لیے آتی ہوں اللّٰہ جانتا ہے، معلوم نہیں بیٹے میری زندگی میں واپس آئیں گے بھی یا نہیں۔

اس پر جسٹس نعمت اللّٰہ نے کہا کہ ہم آپ کے بیٹوں اور دیگر لاپتا شہریوں کو بازیاب کرانے کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔

دوسری جانب عدالت میں پولیس کا گمشدہ افراد سے متعلق کہنا تھا کہ لاپتا شہری معاذ اور احمد کو کورنگی سے حراست میں لیا گیا تھا، کون لے گیا تھا، تلاش کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔

بعد ازاں عدالت کی جانب سے لاپتا شہریوں کو بازیاب کرا کے 12 اپریل کو رپورٹ طلب کرلی گئی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.