بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

لانگ مارچ کب ہوگا؟ حتمی تاریخ کسی کو نہیں بتاؤں گا،عمران خان

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ لانگ مارچ کب ہوگا؟ کسی کو تاریخ نہیں بتاؤں گا۔

وزیراعلیٰ ہاؤس لاہور میں صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ پارٹی کی ہر چیز ریکارڈ ہوتی ہے لیکن لانگ مارچ کی تاریخ میں نے اپنے تک رکھی ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی میرے وائس چیئرمین ہیں، لانگ مارچ کی تاریخ میں نے ان کو بھی نہیں بتائی۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ 16 اکتوبر دور لگتا ہے، ہوسکتا ہے ضمنی الیکشن کی نوبت ہی نہ آئے، رانا ثناء اللّٰہ خالی دھمکیاں دے رہا ہے، یہ تو خود سیکیورٹی تھریٹ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب، خیبر پختونخوا اور آزاد کشمیر میں ہم ہیں، رانا ثناء اللّٰہ کیسے ہمیں روکے گا، اسلام آباد کےچاروں طرف ہماری حکومتیں ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ان کو اپنی کرپشن کا ڈر ہے مجھے کوئی ڈر نہیں، ان کو ایک بار پھر این آر او دے دیا گیا، الیکشن کمیشن جانبدار ہے، یہ مجھے نااہل کروانا چاہتے ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے یہ بھی کہا کہ چیلنج ہے میرا، آصف علی زرداری اور نواز شریف کا توشہ خانہ کیس ایک ساتھ سن لیا جائے، میں نے تو کچھ بھی غیر قانونی نہیں کیا، یہ تو غیر قانونی طور پر قیمتی گاڑیاں توشہ خانہ سے گھر لے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہر کام مذاکرات سے ہوسکتا ہے، آخر میں تو مذاکرات سے ہی باتیں طے ہوتی ہیں، کمیٹی مجھے بلاتی ہے تو پہلے یہ پوچھوں گا کہ ڈونلڈ لو نے کس کو ہٹانے کا حکم دیا۔

عمران خان نے کہا کہ شکر ہے انہوں نے سائفر تسلیم تو کیا، سائفر کہیں چوری نہیں ہوا، اس کی ماسٹر دستاویز دفتر خارجہ میں ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کوئی بھی آجائے مجھے فرق نہیں پڑتا، بس تقرر میرٹ پر ہونا چاہیے، دراصل یہ اداروں کے سربراہ اپنی مرضی کے لگانا چاہتے ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ انہوں نے نیب چیئرمین مرضی کا لگا لیا، یہ مرضی کا آرمی چیف لانا چاہتے ہیں، پوچھتا ہوں کہ ایک مجرم کیسے آرمی چیف کا فیصلہ کرسکتا ہے؟

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.