عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فیاض الحسن چوہان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ نے جسٹس چوہدری عبد العزیز کی سربراہی میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کی نظربندی کےخلاف درخواست کی وقفے کے بعد سماعت کی۔
عدالت نے فیاض الحسن چوہان کو ایک لاکھ شورٹی بانڈز جمع کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ وہ بیانِ حلفی دیں کہ وہ کسی توڑ پھوڑ یا اس قسم کی سرگرمی میں دوبارہ حصّہ نہیں لیں گے۔
اس کے علاوہ عدالت نے توڑ پھوڑ میں ملوث کارکنان کی الگ فہرست طلب کرلی۔
عدالت کا کہنا ہے کہ مقدمات میں نامزد افراد کیسز کا سامنا کریں گے، جوشخص کسی مقدمے میں نامزد نہیں، صرف اسے رہا کیا جائےگا۔
پی ٹی آئی کی جانب سے اپنے کارکنوں کی نظر بندی کےخلاف یہ مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے ٹی او آرز کے پیچھے عدلیہ کی آزادی سلب کرنے کے سیاسی محرکات ہیں۔
درخواست میں مطالبہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت سے پوچھا جائے ان کی ناک کے نیچے کیسے آڈیو لیکس کے ذریعے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوئی۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ کے فون ٹیپنگ سے متعلق فیصلے کے مطابق جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔
عمران خان نے درخواست میں وفاق، وفاقی وزارت داخلہ اور وزارت قانون کو فریق بنایا ہے۔
Comments are closed.