فواد چوہدری کی الیکشن کمیشن کے خلاف نفرت پھیلانے کے کیس میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت جاری ہے۔
اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں فوادچوہدری کے وکلا بابر اعوان اور علی بخاری عدالت میں پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران جج نے ریمارکس دیے کہ جوڈیشل مجسٹریٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی گئی ہے۔
بابر اعوان نے کہا کہ تفتیشی افسر کو آپ کی عدالت میں آنا چاہیے تھا، اپیل کی درخواست سے متعلق ہمیں کوئی نوٹس نہیں ملا۔
جج نے ریمارکس دیے کہ عدالت کے ذریعے آپ کو پتا چل گیا ہے آپ سیشن عدالت چلے جائیں۔
وکیل بابر اعوان نے دوبارہ مکالمہ کیا کہ ہمیں کوئی نوٹس نہیں ملا، چلیں پھر انتظار کرلیتے ہیں۔
جج نے ریمارکس دیے کہ ٹھیک ہے پولیس رکارڈ آنے تک انتظار کرلیتے ہیں۔
کیس کی سماعت میں پھر وقفہ کردیا گیا۔
اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں ایڈیشنل سیشن جج فیضان حیدر گیلانی سماعت کر رہے ہیں۔
اس سے قبل درخواست پر سماعت 10 بجے تک ملتوی کردی گئی تھی۔
وقفے سے قبل فواد چوہدری کے وکیل بابر اعوان نے عدالت میں پیش ہوکر کہا تھا کہ درخواستِ ضمانت پر دلائل دینے کے لیے تیار ہوں۔
سماعت کے دوران جج نے ریمارکس دیے کہ جب میرے سامنے فائل اور ریکارڈ ہی نہیں تو سماعت کیا کروں؟
پی ٹی آئی وکلا کی جانب سے فوادچوہدری کی درخواستِ ضمانت گزشتہ روز دائر کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز جوڈیشل مجسٹریٹ اسلام آباد وقاص احمد راجہ نے الیکشن کمیشن کے خلاف نفرت پھیلانے کے کیس میں تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کے مزید جسمانی ریمانڈ کے لیے پولیس کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا۔
Comments are closed.