شمالی وزیرستان کے علاقے غلام خان بارڈر پر پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا افتتاح ہوگیا۔
طور خم کے بعد غلام خان بارڈر پر پہلی بار ٹرانزٹ ٹریڈ کا آغاز ہوا ہے۔
کراچی سے پہنچنے والی ٹرانزٹ ٹریڈ کی 2 گاڑیوں کو غلام خان بارڈر سے کابل روانہ کردیا گیا۔
غلام خان بارڈر کے راستے وسطی ایشیا تک تجارت ہوسکے گی اور 20 ہزار افراد کو روزگار میسر آئے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں پاکستان اور افغانستان کے درمیان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کی مدت میں 3 ماہ کی توسیع کی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدہ 11 فروری 2021 کو ختم ہوگیا تھا، پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا 10 سالہ معاہدہ 28 اکتوبر 2010 کو کابل میں ہوا تھا۔
Comments are closed.