وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے عید کے بعد صوبے میں کورونا وائرس کی صورتحال مزید بگڑنےکا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرِ صدارت ہونے والے کورونا ٹاسک فورس کے اجلاس میں صوبے میں کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس موقع پر سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کورونا وائرس کے ایک ہزار مریضوں کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے جبکہ اسپتالوں میں داخل 85 فیصد مریض وہ ہیں جنہوں نے ویکسین نہیں لگوائی۔
سید مراد علی شاہ نے کہا کہ اسپتالوں میں زیرِ علاج صرف 15 فیصد مریض ویکسینیٹڈ ہیں جن کی حالت بہتر ہے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ صورتحال سےظاہر ہوتا ہے کہ کورونا ویکسینیشن بہت ضروری ہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں کورونا وائرس ایک مرتبہ پھر بے قابو ہوگیا ہے، سندھ حکومت نے پیر سے پابندیاں مزید سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
شادی بیاہ اور دیگر تقریبات سمیت ریسٹورینٹس پر ڈائن ان اور ڈائن آؤٹ پر پیر 26 جون سے مکمل پابندی ہوگی۔
تعلیمی ادارے بھی پیر سے بند کر دئیے جائیں گے ویکسین نہ لگانے والے افراد کی موبائل سمز بند کرادی جائے گی۔
ویکسین نہ لگوانے والے ملازمین کی تنخواہیں آئندہ ماہ سے بند کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا گیا۔
Comments are closed.