لاہور میں عورت مارچ کی اجازت کے لیے درخواست پر لاہور ہائی کورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔
لاہور ہائی کورٹ نے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ درخواست گزاروں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ مقررین کو نہیں بلا رہے۔
عدالت نے کہا ہے کہ اگر شرکاء میں سے کسی نے اظہار خیال کے دوران قابل اعتراض بات کی تو منتظمین اسے روکیں گے۔
تحریری فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ عدالتی حکم میں عورت مارچ منتظمین اور سرکاری انتظامیہ کے مابین قواعد اور شرائط کو بھی تحریر کیا گیا ہے۔
قواعد اور شرائط کے مطابق عورت مارچ میں متنازع اور آئین کے منافی نعرے والے پلے کارڈ، پوسٹر اور بینر استعمال نہیں ہوں گے۔
Comments are closed.