اتوار24؍ربیع الثانی 1444ھ20؍نومبر 2022ء

عمران خان نے امریکی سازش اور اسٹیبلشمنٹ سے متعلق بیانیے بدل لیے

یو ٹرن کو اپنی سیاسی حکمت عملی کی بنیاد قرار دینے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے اپنی حکومت گرنے کے بعد دو بیانیے تشکیل دیے۔

عمران خان نے کہا کہ ہمیں مذاکرات کا پیغام بھیجا جا رہا ہے مگر ہم نے کہا ہے کہ الیکشن کی تاریخ دیں، صاف شفاف الیکشن میں تمام بحران کا حل ہے۔

عمران خان نے ایک امریکی سازش کا الزام، اور دوسرا اسٹیبلشمنٹ پر یہ الزام عائد کیا کہ اس نے پی ٹی آئی کی حکومت ہٹانے میں اپوزیشن کی مدد کی، تاہم پچھلے ہفتے انہوں نے بڑے آرام سے اپنے دونوں بیانیے بدل لیے۔

عمران خان نے ہفتے کو اپنی پارٹی کے مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چلیے مان لیتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ نے ان کی حکومت ہٹانے کی سازش نہیں کی، لیکن وہ انہیں حکومت سے ہٹانے کی کوشش کو روک تو سکتی تھی۔

عمران خان نے کہا کہ اعظم سواتی کے معاملے پر صرف سپریم کورٹ پر اعتماد ہے، اعظم سواتی پر تشدد کا کیس سپریم کورٹ میں سنا جائے، امید ہے چیف جسٹس سپریم کورٹ اعظم سواتی کیس سنیں گے۔

چند روز پہلے انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ امریکی سازش کا بیانیہ پیچھے چھوڑ آئے ہیں۔

اسٹیبلشمنٹ پر پاکستانی تاریخ کے بدترین الزامات لگانے کے بعد اب انہوں نے بڑے مزے سے یہ کہہ دیا کہ اسٹیبلشمنٹ کو ان کی حکومت گرنے سے روکنا چاہیے تھا۔

اس سے پہلے وہ اپنے سیاسی حریفوں پر کرپشن اور 35 پنکچرز سمیت کئی الزامات لگا چکے ہیں جو بعد میں بےبنیاد ثابت ہوئے۔

اگر اسٹیبلشمنٹ ان کی حکومت گرنے کے دوران غیر جانب دار رہی تو پاکستان کا آئین تقاضا بھی تو اسی کا کرتا ہے، پھر عمران خان اسٹیبلشمنٹ پر بدترین الزامات کیوں لگاتے رہے؟

کسی پر بڑے سے بڑا الزام لگا کر ایک سہانی صبح وہ الزام واپس لے لیا جائے تو کیا الزام لگانے والے کو اس کی کوئی سزا نہیں ملنی چاہیے؟

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.