پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے قومی اسمبلی کے 33 حلقوں پر ضمنی الیکشن میں عمران خان کو بطور امیدوار اتارنے کا فیصلہ کرلیا۔
عمران خان کی سربراہی میں زمان پارک لاہور میں ہونے والے کور کمیٹی اور پارلیمانی کمیٹی اجلاس کے بعد پارٹی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے فیصلہ میڈیا کو بتادیا۔
انہوں نے کہا کہ پولیٹیکل انجینئرنگ کی خاطر بلدیاتی الیکشن نہیں کروائے جارہے، دوسری طرف قومی اسمبلی کے 33 حلقوں میں انتخابات کا اعلان کیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین نے مزید کہا کہ پارٹی نے ضمنی الیکشن میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، پی ٹی آئی سیاسی میدان میں موجود رہے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ 17 جولائی کے انتخابات میں بھی عوام نے ہمارے حق میں فیصلہ سنایا، قوم مطالبہ کرتی ہے فوری انتخابات کروائے جائیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک انصاف نے فیصلہ کیا ہے کہ عمران خان قومی اسمبلی کے 33 حلقوں پر ضمنی الیکشن لڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عوام ایک بار پھر عمران خان پر اعتماد کرتے ہوئے 16 مارچ کو واضح پیغام دیں گے۔
وائس چیئرمین پی ٹی آئی نے یہ بھی کہا کہ پنجاب میں عوام نے اپنا فیصلہ سنا دیا اور حکومتی عزائم کو خاک میں ملا دیا، وہ اس ٹولے سے نجات چاہتے ہیں جس نے پاکستان کو معاشی دلدل میں دھکیل دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا اور پنجاب کی صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات 90 روز سے زائد کی تاخیر سے ہوئے تو یہ آئین کی خلاف ورزی ہوگی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آئین پاکستان میں 90 روز سے زائد عرصہ گزارنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے، انتخابات میں تاخیر آئین پر حملے کے مترادف ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں انتخابات کے لیے کل پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کریں گے۔
Comments are closed.