بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

عمران خان اب خود ضمیر فروشی تسلیم کر رہا ہے، شہباز شریف

وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عمران نیازی اب خود ضمیر فروشی تسلیم کر رہا ہے، عمران نے قوم کے خلاف سازش کیں، جب وہ وزیرِ اعظم تھے تب پانچ ارکان اسمبلی خریدنے کے لیے پیسے کہاں سے آئے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ وزیرِ اعظم ہو یا گورنر کوئی قانون سے بالا تر نہیں، نواز شریف ہر پیشی پر عدالت پیش ہوتے رہے ہیں، نواز شریف، مریم نواز، حمزہ شہباز، ہم سب نے بدترین ظلم برداشت کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ کہنا کہ مریم نواز کو این آر او ملا ہے اس سے زیادہ گھٹیا اور قابل مذمت بات ہو نہیں سکتی، نیب قوانین میں ترمیم کے تحت نہیں مریم نواز کو میرٹ پر بریت ملی۔

شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عمران خان جس این آر او کی بات کرتے ہیں اس سے فائدہ علیمہ خان کو ملا، ان کو ایف بی آر سے این آر او میں نے تو نہیں دلوایا تھا، بی آر ٹی میں کئی سو ارب کا گھپلا ہوا ہے، عمران خان حکومت مختلف حربوں سے التوا لیتی رہی، عمران نیازی کے دور میں ہیلی کاپٹر کیس بند کر دیا گیا۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف منی لانڈرنگ کیس میں عدالت میں پیش ہو گئے۔

مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ میں تو عدالت کے سامنے ادب اور احترام سے پیش ہوا ہوں، 56 کمپنیوں کے کیس میں مجھے اتنا بد نام کیا گیا، جس کی حد و حساب نہیں، آج اس بات کو چار سال گزر گئے ہیں، 56 کمپنیاں کہاں گئیں؟ کہا گیا اربوں کی کرپشن کئی گئی، وہ کرپشن کہاں گئی؟ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ آپ خود اپنا جرم تسلیم کر رہے ہیں، عمران نیازی آج کس منہ سے این آر او کی گردان کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ میں ثابت کر چکا ہوں آپ دنیا میں سب سے زیادہ جھوٹ بولنے والے شخص ہیں، آپ کا ڈرامہ اور جھوٹ کھل چکا ہے، آپ آڈیو میں کہہ رہے ہیں امریکا کا نام نہیں لینا بس کھیلتے جانا ہے، نئی آڈیو میں آپ کہہ رہے ہیں کہ آپ نے 5 بندے خرید لیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ محترمہ علیمہ خان اور فرح گوگی کو این آر او میں نے تو نہیں دلوایا، تمہارے دور میں علیمہ خان اور فرح گوگی کو این آر او ملا، کاش مجھے یہ سخت الفاظ حالیہ دنوں میں نہ کہنے پڑتے لیکن دل دکھا ہوا ہے۔

شہباز شریف کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم عدالت اور قانون کا احترام کرنے والے لوگ ہیں، میں آج پھر عدالت میں پیش ہوا ہوں، میری پارٹی کے ساتھیوں نے جرات کے ساتھ جیلیں کاٹیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.