پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وکیل بیرسٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ عدالت کے اندازے میں ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ آرٹیکل 63 اور 63 اے کےخلاف ہے، عدالت کے اندازے میں ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ عدالت کے پہلے فیصلے کے بھی خلاف ہے۔
سپریم کورٹ رجسٹری کے باہر جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ عدالت نے عرفان قادر سے پوچھا ڈپٹی اسپیکر نے کس جگہ کہا کہ انہوں نے ہمارے فیصلے کی بنیاد پر رولنگ دی، عدالت نے پوچھا ہم نے کہاں کہا پارلیمانی پارٹی کی جگہ پارٹی ہیڈ فیصلہ کرسکتا ہے، عدالت نے عرفان قادر سے کہا آپ کو وقت چاہیے تو ایک دن کی مہلت دیتے ہیں، عدالت نے عرفان قادر سے کہا آپ پیر کو اپنا جواب جمع کروادیں۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ عدالت نے عرفان قادر سے یہ بھی کہا ہم آپ کے الیکشن سے مطمئن نہیں، عدالت نے عرفان قادر سے یہ بھی کہا کہ ہم اجازت نہیں دیں گے کہ آپ عام وزیر اعلیٰ کی طرح اپنے اختیارات استعمال کرسکیں۔
پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ عدالت نے عرفان قادر سے کہا کہ آپ کو صرف اتوار تک روز مرہ کے معاملات نمٹانے کی اجازت دیں گے، عدالت نے کہا کہ کوشش کریں گے پیر کو سماعت کر کے اس معاملے کا فیصلہ کردیں۔
Comments are closed.