عدالت کی جانب سے معروف میزبان، رکنِ قومی اسمبلی، عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم سے متعلق درخواست منظور کرلی گئی ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے عامر لیاقت حسین کے پوسٹ مارٹم سے متعلق ایک شہری کی درخواست پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران عدالت کی جانب سے عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم کا حکم دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد آج صبح فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
دورانِ سماعت سرکاری وکیل کا مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ورثاء پوسٹ مارٹم کرانا نہیں چاہتے، ورثاء کہتے ہیں پوسٹ مارٹم کرانے سے ان کے والد کی روح کو تکلیف پہنچےگی۔
سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ ورثاء کہتے ہیں ہمیں کسی پر شک بھی نہیں ہے۔
پولیس سرجن کے مطابق جسم کا اندرونی جائزہ لیےجانے تک موت کی وجوہات معلوم نہیں ہو سکتیں۔
عدالت میں عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم کروانے کی درخواست شہری عبد الاحد کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔
درخواست گزار عبد الاحد کا کہنا ہے کہ عامر لیاقت ایک معروف ٹی وی اینکر اور سیاست دان تھے، ان کی اچانک موت سے کراچی کے شہریوں میں شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ اِنہیں شک ہے کہ جائیداد کے تنازع پر انہیں قتل کیا گیا ہے، اس لیے ان کا پوسٹ مارٹم کرایا جائے تاکہ ان کی موت کی وجہ سامنے آسکے۔
واضح رہے کہ اینکرپرسن، ایم این اے عامر لیاقت 9 جون کو اپنے کمرے میں بے ہوش پائے گئے تھے۔
ملازمین کی اطلاع پر عامر لیاقت کو اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں ان کی موت کی تصدیق کی گئی تھی۔
عامر لیاقت کے انتقال کے دوسرے دن اُن کی تدفین وصیت کے مطابق عبداللّٰہ شاہ غازی کے مزار کے احاطے میں کی گئی تھی۔
Comments are closed.