لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکن علی بلال عرف ظلِ شاہ کی ہلاکت کی جوڈیشل انکوائری کی درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔
پی ٹی آئی کارکن علی بلال کی ہلاکت کی جوڈیشل انکوائری کے لیے دائر درخواست پر لاہور ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔
درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایک سیاسی کارکن کی ہلاکت ہوئی ہے۔
جسٹس شمس محمود مرزا نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے استفسار کیا کہ اس سے متعلق قانون کیا ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ ٹربیونل آف انکوائریز ایکٹ موجود ہے۔
جسٹس شمس محمود مرزا نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے پوچھا کہ جوڈیشل کمیشن کا دائرہ اختیار حکومت کا ہے، کیا آپ نے متعلقہ فورم سے رجوع کیا۔
وکیل نے جواب دیا کہ جی میں نے متعلقہ فورم سے رجوع نہیں کیا۔
عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ایڈووکیٹ ندیم سرور کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی کے کارکن علی بلال عرف ظلِ شاہ کی ہلاکت پر جوڈیشل کمیشن بنانے کے لیے درخواست دائرکی گئی تھی۔
ایڈووکیٹ ندیم سرور کی جانب سے درخواست میں پنجاب حکومت، آئی جی پنجاب اور ڈپٹی کمشنر سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ لاہور ہائی کورٹ ظلِ شاہ کی ہلاکت کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کا حکم دے۔
Comments are closed.