طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ روز مرہ کے معمولات زندگی اور عادات براہِ راست انسانی صحت پر اثر انداز ہوتی ہیں جنہیں بہتر بنا کر صحت اور زندگی دونوں کو بہتر اور طویل بنایا جا سکتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق بہتر طرزِ زندگی، صحت مند غذا کھانے اور روزانہ کی بنیاد پر ورزش کرنے سے زندگی کی مدت کو بڑھایا جا سکتا ہے جبکہ دوسری جانب ضرورت سے زیادہ اور صحت کے لیے مضر غذا کھانے، غیر متحرک روٹین سے مختلف امراض لاحق ہونے سمیت زندگی کا دورانیہ بھی کم ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ طویل زندگی ’جین‘ (Genetic) سے حاصل ہوتی ہے یہ خیال سرار غلط ہے، زندگی کی طویل یا مختصر مدت کا تعین انسان کا رہن سہن اور عادات پر منحصر کرتا ہے۔
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ غذا اور ورزش زندگی کی طویل عرصے تک حفاظت میں معاون ثابت ہوسکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق طویل اور صحت مند زندگی حاصل کرنے کے لیے ماہرین کی جانب سے تجویز کیے گئے درج ذیل کچھ اصولوں پر عمل کر کے اپنے ہدف تک باآسانی پہنچا جا سکتا ہے۔
روزانہ کی بنیاد پر ورزش کرنا
اخبار پڑھنے والے یا انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کے لیے یہ خبر نئی نہیں ہوگی کہ ورزش کرنا صحت کے لیے بہت اچھی عادتوں میں سے ایک ہے۔
امریکی قومی ادارہ برائے صحت کی تحقیق کے مطابق جو لوگ زیادہ فعال اور ورزش کرنے کے عادی ہوتے ہیں وہ دوسرے سست افراد (زیادہ وقت بستر اور صوفہ پر گزارنے والے) کے مقابلے میں زیادہ طویل زندگی جیتے ہیں۔
متوازن غذا کا استعمال
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ طویل زندگی جینے کے لیے متوازن غذا کا استعمال نہایت ضروری ہے۔
ماہرین کی جانب سے تجویز کیا جاتا ہے کہ مختلف اقسام کی غذائیت سے بھرپور غذاؤں کا استعمال کرنا چاہیے جیسے کہ پھل، سبزیاں، مکمل اناج، چربی کے بغیر پروٹین اور صحت مند چکنائی، ضروری وٹامنز، معدنیات اور اینٹی آکسیڈینٹ فراہم کرنے والے کھانے جو صحت مند مضبوط مدافعتی نظام میں مدد فراہم کرتے ہیں اور دائمی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔
ناکافی نیند
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر رات کم از کم 7 9 گھنٹے کی معیاری نیند لینی چاہیے، پرسکون اور گہری نیند جسمانی اور ذہنی صحت کو برقرار رکھنے، عملی افعال کو بڑھانے اور لمبی عمر کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
ذہنی دباؤ کو خود پر حاوی نہ ہونے دینا
ماہرین کے مطابق چھوٹی چھوٹی پریشانیوں کو سر پر سوار کر لینے سے ذہنی اور جسمانی صحت خراب ہوتی ہے۔
مستقل پریشانیوں اور دباؤ میں رہنے سے امراض قلب، ذیابیطس ، کینسر اور ذہنی امراض لاحق ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کی تحقیق کے مطابق مسلسل پریشان رہنے سے ناصرف کئی امراض لاحق ہوتے ہیں بلکہ زندگی کا دورانیہ بھی کم ہوجاتا ہے۔
دوستیاں بڑھائیں
ڈاکٹروں اور محققین کے مطابق اچھی صحت، طویل زندگی بسر کرنے والے افراد معاشرتی طور پر فعال ہوتے ہیں، تنہائی نہ صرف اذیت ناک امر ہے بلکہ یہ جان کا روگ بھی بن جاتی ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق پریشانی اور افسردگی میں سگریٹ پینے کے بجائے کسی دوست یا ہم خیال کے ساتھ گھر سے باہر، قدستی نظاروں کے درمیان گھومنا اور بات کرنا زیادہ سکون دیتا ہے۔
تمباکو نوشی سے پرہیز
تمباکو نوشی یا تمباکو کے کسی بھی قسم کے استعمال سے پرہیز بہت ضروری ہے، تمباکو کا استعمال ناصرف کینسر، دل کی بیماریوں کو دعوت دیتا ہے بلکہ سانس کے مسائل بھی پیدا کرتا ہے اور مجموعی طور پر متوقع عمر کو بھی کم کرتا ہے۔
امریکی قومی ادارہ برائے صحت کی رپورٹ کے مطابق سگریٹ نوشی ترک کرنا صحت مند زندگی گزارنے کے 8 بہترین کاموں میں سے ایک ہے۔
نشہ آور مشروبات سے پرہیز
طبی ماہرین کے مطابق روزانہ الکوحلک مشروبات کا استعمال کینسر لاحق ہونے کے خطرات کو بڑھاتا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق الکوحل کا استعمال ترک کر دینے سے جگر کی بیماری، کینسر اور الکوحل سے متعلق صحت کے دیگر مسائل کے خطرے کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔
Comments are closed.