اسلام آباد: طالبان کو فضائی سپورٹ دینے کے الزام پر پاکستان کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ نے افغانستان کے نائب صدر امر اللہ صالح کی جانب سے لگایا گیا الزام مسترد کردیا۔ ترجمان نے کہا کہ افغان حکومت نے سپین بولدک میں طالبان کے خلاف فضائی کارروائی سے آگاہ کیا تاہم پاک فضائیہ نے اس حوالے سے افغان ایئرفورس کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں کی۔
زاہد حفیظ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے حال ہی میں 40 افغان سیکیورٹی اہلکاروں کو افغانستان کے حوالے کیا، سیکیورٹی اہلکار فرار ہو کر پاکستان آگئے تھے، پاکستان نے اپنے علاقے میں سیکیورٹی فورسز اور آبادی کے تحفظ کے لیے اقدامات اٹھائے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ افغان حکومت کے اپنی سرزمین پر کارروائی کے حق کو تسلیم کرتے ہیں، پاکستان افغانستان میں قیام امن کے لیے پُرعزم ہے، افغان امن کے لیے اس اہم موقع پر تمام توجہ سیاسی تصفیہ پر مرکوز ہونی چاہیے، ایسے بیانات پاکستان کی افغان امن کے لیے مخلصانہ کوششوں پر منفی اثر ڈالتے ہیں۔
Breaking: Pakistan air force has issued official warning to the Afghan Army and Air Force that any move to dislodge the Taliban from Spin Boldak area will be faced and repelled by the Pakistan Air Force. Pak air force is now providing close air support to Taliban in certain areas
— Amrullah Saleh (@AmrullahSaleh2) July 15, 2021
خیال رہے کہ گزشتہ روز افغانستان کے نائب صدر امر اللہ صالح نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ پاکستانی فضائیہ نے افغان فوج اور افغان فضائیہ کو سرکاری طور پر متنبہ کیا ہے کہ اگر طالبان کو افغان علاقے سپین بولدک سے بے دخل کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کوششوں کا جواب پاکستانی فضائیہ دے گی۔
Comments are closed.