بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

افغانستان میں امن ہمسایہ ممالک اور خطے کے لیے ضروری ہے، عمران خان

تاشقند: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان تاریخی، ثقافتی اور روحانی تعلقا ت ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کی ضروت ہے، جب ہمسایوں کے درمیان تجارت بڑھتی ہے تو لوگوں کا معیار زندگی بلند ہوجاتاہے جبکہ افغانستان میں امن ہمسایہ ممالک اور خطے کے لیے بھی ضروری ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ازبکستان کے دورے پر جانے والے وزیرِ اعظم عمران خان نے ازبک دارالحکومت تاشقند میں پاکستان ازبکستان بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ازبکستان کا دورہ کر کے مجھے بہت خوشی محسوس ہورہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان  تاریخی، ثقافتی اور روحانی تعلقا ت ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان صدیوں پرانے تعلقات ہیں ، میں ازبکستان کی بزنس کمیونٹی اور ازبکستان کے وزیر اعظم  کو یقین دہانی کروانا چاہتا ہوں کہ یہ تعلق صرف شروعات ہیں اور مجھے امید ہے کہ یہ تعلق پروان چڑھے گا۔

ان کا کہنا تھا دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کی بنیاد یہ ہوگی کہ ہم کتنی تیزی سے ایک دوسرے کے ساتھ منسلک ہوتے ہیں جبکہ ٹرانس افغان ریلوے کا منصوبہ پاکستان اور ازبکستان دونوں کے لئے نہایت ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ازبکستان ، پاکستان کی 220 ملین آبادی کے ساتھ منسلک ہو سکتا ہے اور اس کے بعد ہماری سی پورٹس کے زریعہ مشرق وسطیٰ اور پوری دنیا کے ساتھ منسلک ہو سکتا ہے۔

ان کا کہناتھا ازبکستان کے صدر اور ہم بھی چاہتے ہیں افغانستان میں امن ہو اور ہم سب توقع رکھتے ہیں کہ افغان مسئلہ کا سیاسی حل نکالا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب یورپین یونین بنا تو اس میں شامل تمام ممالک کے لوگوں کا معیار زندگی بلند ہو گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب ہمسایوں کے درمیان تجارت  بڑھتی ہے تو لوگوں کا معیار زندگی بلند ہوجاتاہے۔

 وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ میں پاکستان کی جانب سے اس بات کو یقینی بنائوں گا کہ دونوں ممالک کے درمیان فضائی روابط میں اضافہ ہو اور دونوںملکو ں کے درمیان  پروازوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہو۔

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم سب کو توقع ہے کہ افغانستان میں چیزیں بہتر ہوں گی اور ٹرانز پاکستان، افغانستان اور ازبکستان ریلوے منصوبہ شروع ہوگا۔

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ازبکستان آنے کی وجہ بخارا اور سمرقند کا دورہ کرنا ہے، بطور تاریخ کے طالب علم کے ازبکستان میں رہنے والوں کی اکثریت سے زیادہ مجھے ازبکستان کی تاریخ کے بارے میں علم ہے۔

You might also like

Comments are closed.