وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کورونا وائرس کی تازہ صورتحال سے متعلق کہنا ہے کہ 22 سے 28 اپریل تک مثبت کیسز کا تناسب 10.75 فیصد رہا ہے، یہ صورتحال اچھی نہیں ہے، سخت اقدامات کرنے ہوں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت کورونا ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا، اجلاس میں صوبائی وزرا سمیت وزیر صحت سندھ عذراپیچوہو، سعید غنی، ناصر شاہ و دیگر نے شرکت کی۔
ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق اجلاس میں کورونا وائرس کی تیسری لہر پر بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ مجموعی طور پر 7 فیصد کوویڈ تشخیص کا تناسب ہے۔
اجلاس کے دوران بتا گیا کہ 22 اپریل سے 28 اپریل 2021ء تک کوویڈ کی تشخیص کا تناسب کراچی میں 10.75 فیصد، حیدرآباد 20 فیصد، سکھر 9.48 فیصد اور باقی اضلاع میں 2.79 فیصد ہے۔
اجلاس کے دوران مراد علی شاہ کا کورونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات سے متعلق کہنا تھا کہ آئی جی پولیس، ڈی جی رینجرز اور کمشنر کراچی مل کر کاروبار کی ٹائمنگ صبح 6 سے شام 6 بجے تک کو یقینی بنائیں، مکمل لاک ڈاؤن سے بچنا ہے تو ایس او پیز پر عمل کرنا ہوگا، کچھ نجی دفاتر ایس او پیز اور اسٹاف کم کرنے کے فیصلے پر عمل نہیں کر رہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے اجلاس کے دوران ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والے نجی دفاتر کو سیل کیا جائے۔
انٹر سٹی بس ٹرانسپورٹ پر سختی سے عمل کرانے کی ہدایت دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کل سے انٹر ڈسٹرکٹ بس ٹرانسپورٹ پر پابندی ہوگی۔
اُن کا کہنا تھا کہ دیگر صوبوں سے بھی پبلک ٹرانسپورٹ کا سندھ میں داخلہ منع ہے، اگر کسی صوبے سے کوئی مسافر گاڑی سندھ آبھی گئی تو اس کو واپس بھیج دیاجائے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے صوبائی وزراء، ناصر شاہ، سعید غنی اور اویس شاہ پر کمیٹی قائم کرتے ہوئے ہدایت کی کہ گزشتہ ٹاسک فورس اجلاس کے تمام فیصلوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ کے ترجمان کے مطابق کمیٹی تاجروں اور ٹرانسپوٹرز کو اعتماد میں لے کر سخت اقدامات کرے گی۔
Comments are closed.