وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ صوبوں کی حکومتیں نہ گئیں تو گورنر راج لگانے جا رہے ہیں۔
شیخوپورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جاوید لطیف نے کہا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ ہم اسمبلیوں سے باہر آ رہے ہیں تو بسم اللّٰہ کریں، ہم اس سے پہلے ہی پنجاب میں عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں بھی عدم اعتماد لانا مشکل نہیں ہے، اگر عدم اعتماد نہیں لا سکے تو گورنر راج لگائیں گے۔
میاں جاوید لطیف نے کہا کہ نواز شریف ان شااللّٰہ چند ہفتوں تک عوام کی قیادت کرتے نظر آئیں گے۔
ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی تاحیات نااہل کرنا یہ بڑا جرم ہے، سپریم کورٹ سے روشنی کی کرن نظر آ رہی ہے، نواز شریف کی نااہلی ختم ہوئی تو اسے ڈیل کہا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ غیر ملکی ایجنڈا مسلط کرنے والوں پر ہاتھ ڈالنے کا وقت آگیا ہے، ہم کہتے تھے کوئی عالمی سازش نہیں ہے جو درست ثابت ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ ریاست کو نقصان پہنچانے کے بعد کہا گیا کوئی عالمی سازش نہیں، حقیقی آزادی اس دن ختم ہوگئی جس دن تم نے کہا اس سازش میں امریکا ملوث نہیں ہے۔
میاں جاوید لطیف نے کہا کہ کسی بھی سیاسی پارٹی کے ورکر پر تشدد نہیں ہونا چاہیے، پی ٹی آئی کے کسی ورکر نے 15 دن بھی جیل نہیں کاٹی، ہم نے پاکستان کے مفاد کے خلاف کسی چینل پر بات نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ فتنہ خان کے غیر ذمہ دارانہ رویہ نے دشمن فوج کو جارحیت کا موقع دیا، جب تم پاک فوج کے متعلق بات کرتے ہو تو احسان فراموش لگتے ہو، ہم نے ریاست کے لیے اپنی سیاست کی قربانی دی، جب ریاستی ادارے تقسیم کرنے کی بات ہوگی تو کیا ہم خاموش بیٹھیں گے۔
میاں جاوید لطیف نے کہا کہ جب اداروں نے قبول کرلیا کہ اب سیاست سے دور رہیں گے تو ہمارا بیانیہ ختم ہوگیا، حالات کچھ بہتر ہو جائیں تو ہم خود الیکشن کی طرف جائیں گے، فریش مینڈیٹ سے ہی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوگا۔
Comments are closed.