متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما سینٹر فیصل سبزواری کا کہنا ہے کہ سال 2007 کے بعد صوبائی فنانس کمیشن نہیں آیا، صوبائی فنانس کمیشن میں ریونیو کی بنیاد پر وسائل نہیں دیے جاتے۔
فیصل سبزواری نے سیف کراچی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال کارپوریٹ پاکستان گروپ کے چارٹر آف کراچی سے سو فیصد اتفاق کرتے ہیں، چارٹر آف کراچی میں ضلعی حکومتوں کی حمایت کی گئی۔
سینیٹر فیصل سبزواری نے کہا کہ صوبائی حکومت نے ضلعی حکومت کے بجائے لوکل باڈی کا قانون دیا، سیوریج اور سڑکوں کی مرمت کا اختیار صوبائی محکمہ بلدیات کے پاس ہے۔
انہوں نے کہا کہ چار برس سے لوکل گورنمنٹ سے متعلق درخواست زیر التوا ہے، مردم شماری میں جان بوجھ کر غلطیاں کی گئی ہیں، شہر کے 14494 رہائشی بلاکس ہیں۔
فیصل سبزواری نے کہا کہ حکومت کے اپنے کاغذات کے مطابق جہاں ایک آدمی نہیں رہتا وہاں 300 ووٹ ہیں، نئی مردم شماری کا اعلان کروا چکے ہیں، وقت سے پہلے مردم شماری کی جائے۔
رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ صوبائی فنانس کمیشن پر بات کی جائے، خدمات پر جنرل سیلز ٹیکس میں 38 نئے ٹیکس لگے ہیں، انفرا اسٹرکچر سیس کی مد میں 65 ارب روپے جمع ہوئے، شہر کا پراپرٹی ٹیکس بھی صوبہ جمع کرتا یے۔
Comments are closed.