وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے نور مقدم قتل کیس کے فیصلے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیریں مزاری نے کہا کہ نور مقدم کیس کا فیصلہ درست لیکن افسوس ان کے والدین کو ریلیف دیا گیا۔
شیریں مزاری نے کہا کہ گھر کے اسٹاف کو سزا دی گئی جبکہ والدین مسلسل رابطے میں تھے، تھراپی ورکس والے جو بھیانک کیس چھپانے گئے تھے انہیں بھی ریلیف دیا گیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ مجرم کو سزا مل گئی جو اچھی بات ہے، اب وہ اپیل میں جائیں گے تو دیکھتے ہیں۔
شیریں مزاری نے کہا کہ خواتین کی ٹریولنگ اور ہراسانی سے متعلق قانون کو وسعت بھی دی گئی ہے، خواتین صحافی ہوں یا دیگر اداروں میں ملازم، انہیں اپنے کیسز لے کر آناچاہیے۔
Comments are closed.