رکن قومی اسمبلی اور کشمیر کمیٹی کے چیئرمین شہریار آفریدی نے امریکی حکام کی جانب سے معافی مانگے جانے کا دعویٰ کیا ہے۔
فرانس میں تقریب سے خطاب میں شہریار آفریدی نے کہا کہ ایئرپورٹ پر سوالات کرنے پر امریکی حکام نے کہا کہ آپ نے وزیر ہونے کا پہلے کیوں نہیں بتایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی حکام نے مجھے سے معذرت کی اور پروٹوکول کی پیشکش بھی کی، جسے میں نے ٹھکرادیا۔
تقریب سے خطاب میں چیئرمین کشمیر کمیٹی نے یہ بھی کہا کہ وہ جب امریکا آتے ہیں تو ان کے پیچھے سبز ہلالی پرچم کی طاقت ہوتی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ جب وہ امریکا پہنچے تو افغانستان جانے پر ان کو الگ کمرے میں لے جا کر ان سے پوچھ گچھ کی گئی، لیکن پاکستان کے وفاقی وزیر کا پتہ چلنے پر وہ پروٹوکول دینے کو تیار ہوگئے۔
میڈیا سے گفتگو میں شہریار آفریدی نے کہا کہ آج سے 4 سال 8 ماہ پہلے امریکا کا ویزا ملا، بنیادی تین سوالات کے بعد ان سے الگ سے بھی پوچھ گچھ ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت فیک نیوز بناتا ہے اور ہمارے اپنے لوگ بھی ساتھ مل جاتے ہیں، یہ ان کی نہیں بلکہ الزام لگانے والوں کی بنیاد کی تذلیل ہے۔
Comments are closed.