مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان کاکہنا ہے کہ شہباز شریف چاہتے ہیں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے محروم کر دیا جائے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپوزیشن لیڈر کی تجویز توہین آمیز ہے، شہباز شریف پتلی گلی نہ ڈھونڈیں، جو گفتگو کرنی ہے پارلیمنٹ میں کریں۔
اسلام آباد میں مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ حکومت پارلیمنٹ کو سپریم سمجھتے ہوئے تمام کام پارلیمنٹ کے ذریعے کرنا چاہتی ہے،اپوزیشن کے ساتھ حکومت کے مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں۔
بابر اعوان نے کہاکہ پچھلے دو ہفتوں میں دو مرتبہ شہباز شریف نے پارلیمان کی بالادستی کو ماننے سے انکار کیا، حکومت مسلسل پارلیمان کو سب سے مقدس ادارہ سمجھتے ہوئے تمام قوانین پارلیمنٹ میں پاس کروانا چاہتی ہے۔
مشیر پارلیمانی امور نے کہاکہ اپوزیشن نے سمندر پار پاکستانیوں کے حوالے سے فراڈ پلان دیا ہے،پاکستان کی عوام کیلئے جو قانون سازی ہم لے کر گئے اپوزیشن نے اس کی تذلیل کی،سمندر پار پاکستانیوں سےعمران خان کا وعدہ ہے کہ انہیں ملک کے اقتدار میں شریک کیا جائیگا۔
بابر اعوان نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپوزیشن لیڈر کی تجویز ہے جو توہین آمیز طریقہ ہے، جبکہ سپریم کورٹ کہتا ہے کہ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق پہلے سے قانون میں موجود ہے،سمندر پار پاکستانیوں سے ووٹ کا حق نہیں چھینا جا سکتا۔
مشیر پارلیمانی امور کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کہتے ہیں ایک کروڑ سمندر پار پاکستانیوں سے ووٹ کا حق چھین لیا جائے، آئین کا آرٹیکل 17,19,106/2 سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیتے ہیں، سمندر پار پاکستانیوں سے شہباز شریف کے کہنے پر ووٹ کا حق نہیں چھینا جا سکتا۔
بابر اعوان نے کہاکہ شہباز شریف صاحب آئینِ پاکستان کی توہین نہیں کریں،سودے بازی چھوڑ دیں جو آپ ہر بات پر کرتے ہیں،اگر اسمبلی بھی اوورسیز پاکستانیوں سے ووٹ کا حق چھیننا چاہے تو آئین اسکی اجازت نہیں دیتا۔
مشیر پارلیمانی امور نے کہاکہ شہباز شریف پتلی گلی نہ ڈھونڈیں، جو گفتگو کرنی ہے پارلیمنٹ میں کریں،بجٹ پڑھے بغیر اپوزیشن نے اعتراضات شروع کر دیے، اپوزیشن کا مقصد گرینڈ این آر او ہے،الیکشن ریفارمز کے بعد حکومت کا جوڈیشل ریفارمز کا ایجنڈا سرِفہرست ہے،اپوزیشن جماعتوں کو دعوت دیتا ہوں کہ جوڈیشل ریفارمز پر حکومت کیساتھ بیٹھیں۔
بابر اعوان نے مزید کہاکہ نواز شریف کے خلاف جو ججمنٹ آئی ہے وہ اب بند گلی میں چلے گئے ہیں،ضمانت کا آرڈر ختم ہوگیا ہے، نواز شریف کو قانون کے سامنے سرنڈر کرنا پڑے گا،انہیں پاکستان آکر قید کاٹنا ہے، مفرور کے پاس آئینی حقوق نہیں رہتے۔
Comments are closed.