وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ جو حالات ہیں شکر کریں حلیم عادل شیخ کے کمرے سے سانپ ہی نکلا ہے اژدھا نہیں نکلا۔
کراچی میں انسداد دہشتگردی عدالت کے باہر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے صحافی کی جانب سے سی آئی اے سینٹر میں حلیم عادل کے کمرے سے سانپ نکلنے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ جو حالات ہیں شکر کریں سانپ ہی نکلا ہے اژدھا نہیں نکلا ہے۔
اس سے قبل آج پی ٹی آئی کے اسیر رہنما حلیم عادل شیخ کے ترجمان محمد علی بلوچ نے بتایا ہے کہ ایس آئی یو سینٹر میں حلیم عادل کے کمرے سے سانپ نکلا ہے۔
ترجمان محمد علی بلوچ کے مطابق حلیم عادل شیخ کے لیے ناشتہ لے جانے والے ملازم نے سانپ کی اطلاع دی تاہم حلیم عادل نے سانپ کو مار دیا ہے۔
محمد علی بلوچ کا یہ بھی کہنا ہے کہ حلیم عادل شیخ کو کچھ ہوا تو اس کی ذمے دار سندھ حکومت ہو گی۔
دوسری جانب رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان کا کہنا ہے کہ حلیم عادل شیخ کی جان کو خطرہ ہے، اہلخانہ اور ایم پی ایز کو حلیم عادل سے ملنے دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حلیم عادل شیخ کے ساتھ ایسا سلوک کر رہے ہیں جیسے دہشت گرد سے کیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ 16 فروری کو کراچی کے سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 88 ملیر میں ضمنی انتخاب کے دوران حلیم عادل شیخ کو پولیس نے گرفتار کیا تھا۔
انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالتوں کے منتظم جج نے کارِ سرکار میں مداخلت، ہنگامہ آرائی اور املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں گرفتار پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماء حلیم عادل شیخ سمیت دیگر ملزمان کو بالترتیب 2 اور 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دیا تھا۔
Comments are closed.