پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہم اس وقت تک احتجاج کرتے رہیں گے جب تک صاف اور شفاف الیکشن کی تاریخ نہیں ملتی، شفاف انتخابات نہیں ہوئے تو ملک میں انتشار پھیلے گا، صاف اور شفاف الیکشن کے لیے ہم سب مل کر جدوجہد کرتے رہیں گے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہم جب اقتدار میں آئے تو اس وقت ملک بہت مشکل میں تھا، یہ لوگ پاکستان کو خسارے میں چھوڑ کر گئے تھے۔
عمران خان نے کہا کہ ہمارے اقتدار میں آنے کے بعد ہی کورونا آگیا تھا، جس کے باعث ہمیں مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑا، مگر ہم نے پھر بھی ملک کی معیشت کو سنبھالا اور اسے آگے کی طرف لے کر گئے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ فیٹف سے نکلنے کے لیے سب نے مل کر جدوجہد کی تھی اسی وجہ سے پاکستان فیٹف کے مسئلے کو حل کرپایا ہے، اس کے لیے حماد اظہر نے بڑی کوششیں کی ہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ کہا جا رہا ہے کہ میں بارودی سرنگیں چھوڑ کر گیا ہوں، کہا جارہا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کی وجہ سے قیمتیں بڑھائی گئی ہیں،ہمیں بھی آئی ایم ایف نے کہا تھا کہ پیٹرول کی قیمت بڑھاؤ مگر ہم نے کم کردیں، ہم نے اپنا پیٹ کاٹ کر پیٹرول اورڈیزل پرسبسڈی دی، ہم نے بجلی کی قیمت میں چار روپے فی یونٹ کمی کی، آئی ایم ایف پروگرام میں ہونے کے باوجود ہیلتھ انشورنس دیا، کیا ہم پرقیمتیں بڑھانے کا دباؤ نہیں تھا؟
عمران خان نے کہا کہ جب سے عدم اعتماد ہوا ملک میں یہ مہنگائی کا طوفان کیوں آگیا ہے؟، ہم بھی آئی ایم ایف پروگرام میں تھے اس کے باوجود لوگوں کا دھیان رکھا، اصل بارودی سرنگیں تو ہمارے لیے چھوڑی گئی تھیں، آج ہماری معیشت خطرے میں ہے، موڈیزنے پاکستان کی ریٹنگ کم کردی ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ امریکا سے سازش ہوئی یہاں سے میر جعفر اور میر صادق ان سے ملے، نیوٹرلز کو سمجھایا کہ سازش ہو رہی ہے اگرحکومت گرائی گئی تو آنے والوں سے نہیں سنبھالی جائے گی، جس وقت ان کو سمجھایا گیا وہ وقت تھا اس سازش کو ناکام بنانے کا۔
عمران خان نے کہا کہ خرم دستگیر نے ٹی وی پر کہا کہ ان کو ڈر تھا کہ عمران خان رہےگا تو ان کے رہنما جیل میں ہوں گے، کیا عدالتیں آزاد نہیں ہیں؟ جب معاشرے میں نا انصافی دیکھیں تو آواز اٹھانی چاہیے، ہم نے اداروں کوچلنے دیا۔
انہوں نے کہا کہ ان شااللّٰہ پاکستان گرے لسٹ سے نکل جائے گا،فیٹف قانون کی منظوری کے لیے ہمیں بلیک میل کیا گیا، اس حکومت نے روس سے تیل کی بات کیوں نہیں کی؟ ان کو این آر او لینا تھا اورخود کو دے دیا، مجھے خوف ہے ملک وہاں پہنچ جائے گا جہاں سری لنکا پہنچ گیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ جب عدم اعتماد ہوا توڈالر178 کا تھا آج 208 کا ہے، مفتاح اسماعیل نے امریکی سفیر کو کہا کہ ہمیں ریلیف دلا دیں، کوئی چیز مفت نہیں ہوتی ہر چیز کی قیمت ہوتی ہے، امریکا ہماری حقیقی آزادی کی قیمت لے گا، حکمرانوں کے اربوں ڈالرز باہر پڑے ہیں، پھر دباؤ ڈال کر این آر او لیں گے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے روس سے تیل لینا تھا اور بوجھ عوام پر نہیں آنے دینا تھا، جب ہمارے دور میں پیٹرول 12 روپے بڑھا تو ان لوگوں نے مہنگائی مارچ کیا۔
پی ٹی آئی چیئر مین نے کہا کہ مفتاح اور شہباز کو بتانا چاہتا ہوں کہ امریکیوں کی نظر میں ہر ایک چیز کی قیمت ہے، اگر یہ حکمران ملک پر مسلط رہے تو اداروں کو دفن کردیں گے، پوری قوم نے مل کر جدو جہد کرنی ہے، ان لوگوں نے نیب اور ایف آئی اے کو دفن کردیا ہے، مجھ پر8 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
Comments are closed.