بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

شاہد خاقان کا پریزائڈنگ افسروں کے اغواء کا الزام

مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے سیالکوٹ کے حلقہ این اے 75 کے ضمنی انتخاب میں پریزائیڈنگ افسروں کے اغواء کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پریذائیڈنگ افسر اور تھیلے غائب ہوئے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیرِ اعظم اور مسلم لیگ نون کے رہنما شاہد خاقان عباسی کہتے ہیں کہ سیالکوٹ کے این اے 75 پر بدترین دھاندلی ہوئی، پولیس خاموش تماشائی بنی کھڑی رہی، بھونڈے طریقے سے الیکشن چوری کرنے کی کوشش کی گئی۔

شاہد خاقان نے کہا کہ حلقے کے 361 پولنگ اسٹیشن ہیں، 341 کا رزلٹ آگیا، 20 پولنگ اسٹیشن کا رزلٹ نہیں آیا، یہ 20 پولنگ اسٹیشن ریٹرننگ آفیسر کے دفتر سے 15 سے 20 کلو میٹر دور تھے، 20 پریذائیڈنگ آفیسر بھی غائب ہوگئے، لوگ بتاتے ہیں کہ سویلین کپڑوں اور گاڑیوں میں لوگ آئے اور پریزائیڈنگ افسران اور تھیلے لے گئے۔

پنجاب کے شہر سیالکوٹ کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 ڈسکہ میں گزشتہ روز ہونے والے ضمنی انتخاب کے نتائج ریٹرنگ آفیسر نے روک دیئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آر او کے دفتر سے 20 کلو میٹر دور موجود 20 پولنگ اسٹیشنوں کا رزلٹ نہیں آیا، جبکہ 70 کلو میٹر دور کے پولنگ اسٹیشنوں کا نتیجہ پہنچ گیا، عینی شاہدین کے مطابق 20 پولنگ اسٹیشنوں پر سویلین افراد آئے اور پرائیوٹ گاڑیوں میں عملے کو بٹھا کر لے گئے۔

سابق وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ ہم نے پولنگ کے لیے اضافی وقت مانگا تھا، لیکن وقت نہیں دیا گیا، الیکشن میں فیصلہ عوام کو کرنے دیں، پریزائیڈنگ افسر اور تھیلے ووٹنگ ختم ہونے کے 13 گھنٹے بعد ریٹرننگ افسر کے پاس پہنچے، ڈسکہ میں مشیر، معاونِ خصوصی اور وزراء اسلحے کےساتھ گھومتے رہے، انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ جب تک ووٹ چوری ہوگا، آر او اغواء ہوں گے، ملک نہیں چل سکتا، جنرل الیکشن سے کچھ نہیں سیکھا گیا اور اب ضمنی الیکشن میں بھی ہم دھاندلی کر رہے ہیں، الیکشن کا عملہ پولنگ ختم ہونے کے 13 گھنٹے بعد آر او کے پاس پہنچا، ہم کب ووٹ کو عزت دیں گے؟ آج پورا پاکستان کہہ رہا ہے کہ ووٹ کو عزت دو۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے رزلٹ تو روک دیا ہے لیکن اب دیکھتے ہیں آگے کیا ہوتا ہے، بدترین دھاندلی کی گئی، پولیس خاموش تماشائی بنی رہی، من پسند پولنگ اسٹیشنوں پر پولنگ روکی گئی، پولنگ کے اضافی وقت کی درخواست الیکشن کمیشن نے مسترد کر دی۔

رہنما نون لیگ نے کہا کہ ریٹرننگ آفیسر کوئی بات سننے کو تیار نہ تھے، شدید دباؤ کا شکار تھے، انہوں نے بہانے پیش کیئے، کسی نے کہا کہ عینک گم ہوگئی تھی، کسی نے کہا نیند آگئی تھی، 20 پولنگ اسٹیشنز پر 88 فیصد پولنگ ہوئی ہے، پریذائیڈنگ افسران ٹکڑیوں کی شکل میں صبح آر او آفس پہنچے۔

انہوں نے کہا کہ جب یقین ہو کہ ملک میں قانون نہیں تو ایسے کام کیئے جاتے ہیں، پوری انتظامی مشنری بے بس کھڑی ہے، جب تک الیکشن چوری ہوتا رہے گا ملک نہیں چل سکتا، الیکشن کمیشن آئین کے تحت ذمے داری پوری کرے۔

سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے یہ بھی کہا ہےکہ ہمارا الیکشن چوری ہوا تھا، الیکشن کمیشن کا عملہ چوری ہو گیا، ووٹ کاسٹ ہونے کے بعد الیکشن کمیشن کا ہو جاتا ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.