تیونس کی انسداد دہشتگردی پولیس نے سابق وزیراعظم علی لارید کو شام میں جہادی بھیجنے کے الزام پر گرفتار کرلیا۔
سابق وزیراعظم کے وکیل کا کہنا ہے کہ علی لارید کو کل عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
علی لارید اپوزیشن جماعت حرکت النھضہ کے سینئر عہدیدار ہیں، پارٹی نے دہشتگردی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے صدر قیس سعید پر سیاسی انتقام لینے کا الزام عائد کیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کئی سابق سیکیورٹی اہلکاروں اور حرکت النھضہ کے دو کارکنان کو مصر اور شام کے جہادی گروپس میں شامل ہونے پر گرفتار کیا گیا تھا۔
سیکیورٹی اور دیگر سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ تیونس کے 6 ہزار شہریوں نے شام اور عراق میں داعش سمیت دیگر جہادی تنظیموں میں شمولیت اختیار کی، سیکڑوں وہیں مارے گئے جبکہ بچ جانے والے واپس تیونس آگئے۔
Comments are closed.