اٹارنی جنرل پاکستان نے سپریم کورٹ میں انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ الیکشن کے لیے اسلام آباد میں کچھ لوگ نوٹوں سے بھرے بیگ لے کر بیٹھے ہوئے ہیں۔
سپریم کورٹ آف پاکستان میں سینیٹ کے انتخابات اوپن بیلٹ سے کروانے سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سماعت کے دوران اٹارنی جنرل نے دلائل دیئے۔
اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اس بار ادائیگیوں کا طریقہ کار بدل چکا ہے، اب ہنڈی کے ذریعے دبئی میں بھی ادائیگیاں ہورہی ہیں اور ان کا ریٹ بھی زیادہ ہے۔
چیف جسٹس گلزار احمد نے الیکشن کمشنر سے کہا کہ الیکشن کمیشن پورے ملک کی قسمت اپنے ہاتھ میں لے کر بیٹھا ہے، آپ بات کو سمجھ نہیں رہے، پچھلے سینیٹ انتخابات میں پارٹی تناسب سے مختلف نتائج آئے اس پر اب تک کیا کارروائی کی؟۔
چیف الیکشن کمشنر نےکہا ووٹنگ کا طریقہ کار بدلنے کے لیے آئین میں ترمیم کرنا ہوگی۔
چیف جسٹس بولے آپ اب تک پہلے دن والی بات کر رہے ہیں۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا اگر پارٹی نمائندگی کے تناسب سے فیصلہ ہونا ہے تو الیکشن کی ضرورت ہی نہیں۔
Comments are closed.