وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ انہیں پہلی مرتبہ معلوم ہوا کہ پرفارم کرنا گناہ کےطور پر سامنے آئے گا، سیاستدانوں نے پارلیمنٹ کو جاگیر بنا رکھا ہے، ان کی کرپشن بےنقاب کرنےکی جرات کریں تو یہ غلیظ مہم چلاتے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران مراد سعید نے کہا کہ مجھے دلیل سے نہیں بلکہ غلیظ گالیوں سے جواب دیا جاتا ہے، جاوید لطیف کے ذریعے میرے گھر والوں کےخلاف گفتگو کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں 2013 کی صبح اچانک اٹھ کر پارلیمنٹ نہیں پہنچا، میں نے طویل سیاسی جدوجہد کے بعد یہ مقام حاصل کیا۔
مراد سعید نے کہا کہ میں پارلیمنٹ پہنچا تو سب سے پہلے میری ڈگری کا معاملہ لایا گیا، میں ڈگری کے معاملے پر عدالت گیا اور تین سال کیس لڑا۔ ڈگری کے معاملے پر عدالت سے سرخرو ہوا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ کبھی قادر پٹیل کبھی رفیع اللّٰہ اور رانا ثناء اللّٰہ کو کھڑا کرکے غلیط باتیں کروائی جاتی ہیں، جاوید لطیف نے میرے گھر کے افراد میری بہنوں تک پر باتیں کیں، جب ان سے پوچھا جاتا ہے تو کہاجاتا ہے مراد سعید بھی گالی دیتا ہے، میں کیا کہتا ہوں، صرف فرزند زرداری کہتا ہوں۔
مراد سعید نے کہا کہ آج سے پہلے تک میری ذات اور میرےخاندان کو نشانہ بنایا جا رہا تھا، گزشتہ ایک ہفتے سے ملک میں ایک تماشا لگا ہوا ہے، مجھے پہلی مرتبہ معلوم ہوا کہ پرفارم کرنا گناہ کے طور پر سامنے آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں آپریشن میں شہریوں کی معاونت یا اس کےخلاف احتجاج کرتا تھا، ریمنڈ ڈیوس، ڈرون حملوں کےخلاف احتجاج کے دوران گرفتار ہوا، عدلیہ بحالی تحریک سمیت بے شمار مواقع پر احتجاج کیا، گرفتار بھی ہوا، ڈنڈے کھائے، آج میرے بعد بھی انصاف اسٹوڈنٹ کے نمائندے پارلیمنٹ کا حصہ بن رہے ہیں۔
مراد سعید نے کہا کہ میں پارلیمنٹ میں جی حضوری کرنے نہیں آیا، میں نے لاہور میں پختونوں کےخلاف اقدامات پر آواز بلند کی۔
Comments are closed.