سپریم کورٹ آف پاکستان کے دس رکنی لارجر بینچ کے اکثریتی فیصلے کے بعد سپریم جوڈیشل کونسل نے بھی جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے حوالے سے معاملہ نمٹا دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس گزشتہ روز چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں ہوا، کونسل کے دو اجلاس ہوئے، ایک اجلاس میں سینئر جج جسٹس عمر عطا بندیال شامل نہیں ہوئے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں سپریم کورٹ کے 26 اپریل کے فیصلے کی روشنی میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے حوالے سے ہر قسم کی کارروائی ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا جب کہ دوسرے اجلاس میں سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس کے کے آغا کے حوالے سے صدارتی ریفرنس کا جائزہ لیا گیا۔
واضح رہے کہ صدر مملکت نے مئی 2019ء میں بیرون ملک اثاثے ظاہر نہ کرنے کے الزامات پر سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے جج کے خلاف ریفرنس بھجوائے تھے تاہم سپریم کورٹ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس بدنیتی کی بنیاد پر کالعدم قرار رے دیا تھا جبکہ نظر ثانی میں معاملہ ایف بی آر کو بھجوانے کے احکامات بشمول وجوہات کالعدم قرار دے دی تھی۔
Comments are closed.