اے آر وائی، سرکاری ٹی وی کنسورشیم کیس کی رپورٹنگ پر حکمِ امتناع کےخلاف سندھ ہائی کورٹ میں جیو نیوز کی درخواست پر سماعت ہوئی ہے۔
جیو نیوز کی درخواست پر جسٹس شفیع صدیقی نے درخواست کی سماعت کی۔
عدالت نے جیو نیوز کے وکیل سے پوچھا کہ کیا آپ اے آر وائی کی ہتک کررہے ہیں، وکیل محمود علی نے بتایا کہ جیو صرف سچ رپورٹ کررہا ہے۔
عدالت نے کہا کہ اگر آپ سچ رپورٹ کر رہے ہیں تو پھر حکمِ امتناع سے آپ کو کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔
عدالت نے اے آر وائی کے وکیل کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا مسئلہ کیا ہے، چینل کیس کی میرٹ پر بات کرے تو اسے کیسے روک سکتے ہیں، نجی چینل کو سرکاری ٹی وی کی طرح روکنے اور آرٹیکل 19 محدود کرنے کی کوشش نہ کریں۔
عدالت نے کہا کہ جو جیو کا نقطہ نظر ہے وہ لاکھوں اور لوگوں کا بھی ہوسکتا ہے، جیو براہ راست فریق ہے، اس لیے حقائق کو جاننے کی بہتر پوزیشن میں ہے۔
جیو کی درخواست پر سماعت اب 27 جنوری کو ہوگی، اے آر وائی نے سرکاری ٹی وی سے کنسورشیم کیس کی رپورٹنگ رکوانے کا حکم امتناع لیا ہے۔
Comments are closed.